بشارت راجہ سے شادی کے بعد ذندگی اجیرن ہو گئی۔ سیمل راجہ
بشارت راجہ سے شادی کے بعد ذندگی اجیرن ہو گئی۔ سیمل راجہ
جائیداد ہتھیانے کے لئے پری گل اس کا بیٹا اور راجہ ناصر جان کے دشمن بن
گئے، جلد ہی ان کی اصلیت منظر عام پر لاوں گی۔ سابق رکن صوبائی اسمبلی
جان کا خطرہ ہے۔ چیف جسٹس،وزیر اعظم پاکستان وزیر داخلہ وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر قانون پنجاب اور آئی جی پنجاب صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے تحفظ فراہم کریں۔ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس
پری گل آغا کو لیگل نوٹس بھی بھجوایا جس کا جواب دینے کے بجائے اس نے پہلے وکیل کو خریدنے کی کوشش کی اور بعد ازاں اسسٹنٹ پراسیکیوٹر جنرل سلمی ملک سے سفارشیں کروانے لگی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو ماہ سے پری گل آغا ان کے خلاف جھوٹی درخواست دے کے پولیس گردی کروا کے ان کی گاڑی کا پیچھا کروا کر اور مختلف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے ان کو حراساں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مگر وہ ہر گز ڈرنے والی نہیں ہیں۔ اور کسی صورت بھی اپنے شوہر سے طلاق نہیں لیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے خاوند کے ساتھ عزت کی زندگی گزارنا ان کا حق ہے اور اس کے حصول کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی راجہ بشارت سے شادی اگست 2014 میں ہوئی اور وہ اپنے خاوند کے ساتھ پر سکون زندگی گزار رہی تھیں مگر مطلقہ پری گل آغا اور اس کا بیٹا راجہ صاحب کے بھائی راجہ ناصر و دیگر کے ساتھ مل کے ان کو بلیک میل کرتے رہے اور ان کی ناک میں دم کر دیا۔انہوں نے مذید بتایا کہ راجہ بشارت نے پری گل آغا کو پہلی طلاق 2012 میں دی جون 2015 میں راجہ بشارت صاحب نے پری گل آغا کو تحریری طلاق دی جس کے اصل یا نقلی ہونے کا فیصلہ عدالت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پری گل آغا اسکا بیٹا بہروز کمال راجہ ناصر و دیگر راجہ بشارت کو نہ صرف شادی کے مکرنے بلکہ طلاق سے بھی انکار کرنے کے لئے مجبور کر رہے ہیں اور چند زدر صحافیوں کے زریعے حقائق کو مسخ کر کے جھوٹ کی دوکان داری چمکا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پری گل نامی ایک طلاق یافتہ عورت نے جوان لڑکے کو آگے لگا کر میری اور میرے خاوند کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔
انہوں نے چیف جسٹس پاکستان، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، وزیر اعظم پاکستان، وزیر داخلہ پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر قانون پنجاب، آئی جی پنجاب،میڈیا،سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مدد کی اپیل کی اور تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے، میرے شوہر راجہ بشارت،میری فیملی اور میرے بچوں کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں اگر ہمیں کسی بھی قسم کا جانی و مالی نقصان پہنچا تو اس کے زمہ دار پری گل آغا، بہروز کمال، محمد ناصر راجہ، احمد ناصر راجہ، تابندہ ناصر، شاہد اقبال راجہ، شجاع اقبال راجہ، عدنان مہدی راجہ، سعدیہ سہل، نادیہ شجاع و دیگر ہوں گے
Comments
Post a Comment