بشارت جھوٹے بیان چھپوا کرمطلقہ پری گل آغاکو بیوی نہیں بنا سکتے۔ راجہ سیمل راجہ
بشارت جھوٹے بیان چھپوا کرمطلقہ پری گل آغاکو بیوی نہیں بنا سکتے۔ راجہ سیمل راجہ
اسلام آباد پریس کانفرنس میں راجہ بشارت کی زبان سے بیوی ہونیکا اقرار اور پری گل کے بیٹے بہروز کمال کی ولدیت سرکاری کاغذوں کی بنا پر چیلنج کی
وہ وقت گزر گیا جب سیاستدان شادیاں کر کے مکر جاتے، اب نہ ہی شادی سے مکرا جا سکتا ہے نہ طلاق سے۔ اہلیہ راجہ بشارت
( (7/21/2017مسلم لیگ ق کے چیف آرگنائزر محمد بشارت راجہ کی اہلیہ سابق رکن پنجاب اسمبلی سیمل راجہ نے کہا کہ میری جنگ میرے خاوند راجہ بشارت کے خلاف نہیں بلکہ اس نظام کے خلاف ہے جس کی وجہ سے کئی خاندان تباہ اور خواتین کی زندگیاں برباد ہوئیں۔ راجہ بشارت اس سے پہلے بھی ایک شادی سے مکر چکے ہیں، اب کوئی عورت بیوی ہونے کے باوجود پارلیمنٹ سے بازار حسن تک جیسی کتابوں کا حصہ بن کر تذلیل نہیں کروائے گی۔ کسی جائز رشتے کے بغیر شادی شدہ عورتوں کے گھر خراب کر کے ان کو بیوی کی حیثیت سے اپنے ساتھ رکھنے کی نہ تو مذہب اجازت دیتا ہے نہ ہی قانون اورمعاشرہ۔ مگرراجہ صاحب کے خاندان میں ایسی روایات اور عادات پہلے ہی موجود ہیں۔شادی شدہ عورتوں کے گھر تباہ کر کے، جائیدادیں اور پیسہ ہڑپ کر کے شادیوں سے مکرنے، جان چھڑانے کے لئے الزام لگانا اور کسی بھی حد تک گر کے وار کرنا ان کا خاندانی وطیرہ ہے، بہت سی عورتیں اس خاندان کی جعلسازی کی بھینٹ چڑھ کر اپنا سب کچھ گنوا چکیں۔
گذشتہ ایک سال سے پری گل آغا کا بیٹا بہروز کمال میرے ڈھائی کروڑ مالیت کے زیور پر قابض ہے، جسکا اقرار راجہ بشارت صاحب خود کر چکے ہیں، ان سے ایک سال سے اپنے زیور کی واپسی کے لئے تقاضا کر رہی ہوں مگر ایک دو دن کا کہہ کر ٹال دیا جاتا۔ راجہ بشارت جھوٹے بیان چھپوا کرمطلقہ پری گل آغاکو بیوی نہیں بنا سکتے۔ کیونکہ وہ اس کو طلاق دے چکے ہیں اسلام آباد پریس کانفرنس میں راجہ صاحب کی زبانی ان کی قانونی بیوی ہونے کا ثبوت دے چکی ہوں،اب ان کی باری ہے کہ وہ میڈیا کے سامنے آ کر اپنی بات ثابت کریں۔ اس سے قبل بھی راجہ بشارت سمیت بہت سے سیاستدان شادیاں کر کے مکرے مگر طلاق سے مکرنے کا یہ پہلا واقع ہے۔ جو کہ مذہب قانون ہر لحاظ سے جرم نہیں گناہ کبیرہ ہے۔ اس کفر کے خلاف مسلمان ہونے کے ناطے آواز اٹھانا ہم سب کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ پری گل آغا اور راجہ بشارت کفر کے راستے پر چل کرگناہ کبیرہ کر رہے ہیں جس کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتی ہوں۔
انہوں نے مذید کہا کہ وہ وقت گزر گیا جب عورتوں کے حقوق کی دوہائیاں دیے کر ووٹ لینے والے سیاستدان شادیاں کر کے مکر جاتے تھے، اب نہ شادی سے مکرا جا سکتا ہے اور نہ ہی طلاق سے۔ لاہور کی طرح اسلام آباد میں بھی مجھے پریس کانفرنس کرنے سے روکنے کے لئے بھرپور غنڈہ گردی اور دھمکیاں دی گئیں مگر اب میں اکیلی نہیں عوام کی طاقت میرے ساتھ ہے۔ میری جدوجہد اس فرسودہ نظام اور بھیانک سماجی برائی کے خلاف جس کی بدولت اب تک کئی عورتوں کے گھر اجڑے اور کئی زندگیاں برباد ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ راجہ بشارت سے میری شادی اسی ملک میں ہوئی نکاح نامہ جس میں انہوں نے اپنے ہاتھوں سے مجھے مطلقہ اور پری گل سے علیحدگی تحریر کیا میرے پاس موجود ہے۔نکاح خوان اور گواہان اللہ کے فضل و کرم سے زندہ بھی ہیں اور اسی ملک میں موجود ہیں۔ آنیوالے چند روز میں میڈیا کانفرنس کر کے مذید اہم ثبوت سب کے سامنے لاوں گی۔
انہوں نے کہاکہ راجہ بشارت اخباروں میں جھوٹے بیانات چھپوا کر مکرنے کے بجائے میڈیا کے سامنے آئیں اور میری شادی اور پری گل کی طلاق سے انکار کریں، ان کو مناظرے کا چیلنچ دے چکی ہوں۔ اسلام آباد پریس کانفرنس میں پری گل کے بیٹے بہروز کمال کی ولدیت سرکاری کاغذوں کی بنا پر چیلنج کی۔ بہروز کمال کا راجہ بشارت کا وارث ہونے کا دعوہ بے بنیاد ہے جب تک DNA ٹیسٹ نہیں ہو گا اس کو ان کا بیٹا نہیں مانتی۔راجہ بشارت ثابت کریں کہ میں ان کی بیوی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے اس سماجی برائی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھوں گی۔ شہر شہر گاوں گاوں جا کر آواز اٹھاوں گی تاکہ عورتوں کی زندگیوں کا تماشہ بنانے والے سیاستدانوں کا مکروہ چہرہ عوام کے سامنے آ سکے۔پری گل کی اصلیت اور اس کی راجہ بشارت سے شادی کا فراڈ جلد ہی منظر عام پر آ ئے گا۔
Comments
Post a Comment